Hal-e-Dil Suna kr bhi Kia Hoga
حال دل بھی سنا کے کیا ہوگا بے وفا کیسے با وفا ہوگا درد حد سے اگر سوا ہوگا جان جائے گی اور کیا ہوگا نا توانوں پہ سو طرح کے ستم سوچ انجام ظلم کیا ہوگا جان دے دیں گے راہ الفت میں یوں محبت کا حق ادا ہوگا ہم تو جور و جفا کے خوگر ہیں آپ سے اس کا کیا گلہ ہوگا سود در سود بڑھتا جاتا ہے قرض مشکل سے اب ادا ہوگا روشنی آج اتنی تیز ہے کیوں ہو نہ ہو میرا گھر جلا ہوگا تیرگی پر ہوا تو اے اخترؔ روشنی پر بھی تبصرہ ہوگا