ان ہجر کی لمبی راتوں کیا حال تمھیں سنائیں ہم

ان ہجر کی لمبی راتوں کیا حال تمھیں سنائیں ہم
اس تڑپتے دل کے بارے میں کیا کیا تمھیں بتائیں ہم
یہ چاندنی راتیں سونی ہیں، یہ روشن دن اندھیرے ہیں
یہ جینا کیسا جینا ہے، جی چاہتا ہے کہ مر جائیں ہم
یہ کیسا درد ہے سینے میں، کیا عجب مزہ ہے جینے میں
کیا کہیں کہ کیسی حالت ہے، کیسے اسے چھپائیں ہم
یوں حال سے بے حال ہوئے، اب تو اور بھی نڈھال ہوئے
رو رو کر آنکھیں خشک ہوئیں، اب کتنے اشک بہائیں ہم
تیری ذات کا ایسا اثر ہےمجھ پر، یادمجھے آتی ہے پل پل
ہوش رہے یا بے ہوش رہیں، تیری یادوں میں کھوجائیں ہم

Comments

Popular Posts