chahat mae kia dunya dari - Ishq mae kaisi majbori

چاہت میں کیا دنیا داری عشق میں کیسی مجبوری 
لوگوں کا کیا سمجھانے دو ان کی اپنی مجبوری 

میں نے دل کی بات رکھی اور تو نے دنیا والوں کی 
میری عرض بھی مجبوری تھی ان کا حکم بھی مجبوری 

روک سکو تو پہلی بارش کی بوندوں کو تم روکو 
کچی مٹی تو مہکے گی ہے مٹی کی مجبوری 

ذات کدے میں پہروں باتیں اور ملیں تو مہر بلب 
جبر وقت نے بخشی ہم کو اب کے کیسی مجبوری

جب تک ہنستا گاتا موسم اپنا ہے سب اپنے ہیں 
وقت پڑے تو یاد آ جاتی ہے مصنوعی مجبوری 

اک آوارہ بادل سے کیوں میں نے سایہ مانگا تھا 
میری بھی یہ نادانی تھی اس کی بھی تھی مجبوری

مدت گزری اک وعدے پر آج بھی قائم ہیں محسنؔ 
ہم نے ساری عمر نباہی اپنی پہلی مجبوری

Comments

Popular Posts